قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو جھنجھلاہٹ میں فیلکوایو کے بارے میں نسلی تعصب پر مبنی جملے پر معافی مانگنا پڑ گئی۔
ڈربن میں دوسرے ون ڈے میں جنوبی افریقہ کی اننگز کے 37 ویں اوور میں شاہین شاہ آفریدی بولنگ کر رہے تھے، پیسر کی ایک گیند اسٹمپس کے انتہائی قریب سے گزرگئی، یہ موقع ہاتھ سے نکلنے پر جھنجھلاہٹ کا شکار سرفراز احمد نے فیلکوایو کو پکارتے ہوئے کہا کہ ’’ابے کالے، تیری امی کہاں بیٹھی ہوئی ہیں آج، کیا پڑھوا کے آیا ہے تو‘‘۔
کپتان کا اردو میں کہا گیا یہ جملہ اسٹمپ مائیک پر صاف سنائی دیا، ساتھی کمنٹیٹر مائیک ہیزمین نے رمیز راجہ سے اس کا ترجمہ کرنے کیلیے کہا لیکن موقع کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر نے بات کو ٹالنے کی کوشش میں کہا کہ جملہ کافی لمبا ہے، جس کا ترجمہ کرنا تھوڑا مشکل ہے، بظاہر تو سرفراز کا مقصد یہی لگتا تھا کہ خوش قسمتی فیلکوایو کا ساتھ دے رہی ہے لیکن الفاظ اس طرح کے تھے کہ ان میں نسل پرستی کا تاثر پیدا ہوا۔
Tweet
1/2 - I wish to extend my sincere apologies to any person who may have taken offence from my expression of frustration which was unfortunately caught by the stump mic during yesterday's game against SA. My words were not directed towards anyone in particular and...— Sarfaraz Ahmed (@SarfarazA_54) January 23, 2019
کپتان کا یہ جملہ اسی وقت سوشل میڈیا اور میڈیا پر گردش کرنے لگا، شائقین اور شعیب اختر سمیت چند سابق کرکٹرز نے اس رویے کی سرزنش کردی، کئی معافی اور پابندی لگانے کا مطالبہ بھی کرنے لگے، آئی سی سی کی جانب سے 2012 میں بنائے گئے قوانین کے مطابق پہلی بار نسل پرستانہ رویہ کا مظاہرہ کرنے پر 2سے 4 ٹیسٹ یا 4سے 8محدود اوورز کے میچز میں شرکت پر پابندی لگ سکتی ہے، جرم دوبارہ کرنے پر تاحیات پابندی کی سزا دی جا سکتی ہے۔
قانون میں واضح طور پر لکھا ہے کہ اگر کسی کھلاڑی نے اپنے کسی بھی حریف، میچ کے منتظمین اور شائقین کے ساتھ ان کی نسل، ذات، رنگ، مذہب، ثقافت، قومیت وغیرہ کی بنیاد پر امتیازی سلوک برتا تو ان قوانین کا اطلاق ہوگا۔
Twwet
2/3 - I certainly had no intention of upsetting anyone. I did not even mean for my words to be heard, understood or communicated to the opposing team or the cricket fans. I have in the past and will continue in future to appreciate the camaraderie of my fellow cricketers from...— Sarfaraz Ahmed (@SarfarazA_54) January 23, 2019
ذرائع کے مطابق جوہانسبرگ میں سرفراز احمد میچ ریفری رنجن مدوگالے کے سامنے پیش ہوئے اور اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ نسلی تعصب کا تاثردرست نہیں ہے، نادانستگی اور میچ کی صورتحال کے باعث فقرہ کس دیا، اس کارروائی کے بعد میچ ریفری نے رپورٹ مزید کارروائی کیلیے آئی سی سی کو بھیج دی، پاکستانی کپتان کیخلاف کارروائی کا امکان اور انھیں معطل بھی کیا جا سکتا ہے۔
Twwet
3/3 - ...across the globe and will always respect and honour them on and off the field.— Sarfaraz Ahmed (@SarfarazA_54) January 23, 2019
دوسری جانب اپنے نامناسب رویہ پر سرفراز احمد نے معافی مانگ لی، سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہاکہ مایوسی میں منہ سے کوئی بات نکل گئی جو اسٹمپ مائیک میں پکڑی گئی، اگر اس میں کسی توہین کا پہلو نکلا تو میں معذرت کرتا ہوں، میرا کسی خاص شخص کو ہدف بنانے یا تکلیف دینے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، انہوں نے کہا کہ میں اپنے الفاظ حریف ٹیم یا شائقین تک نہیں پہنچانا چاہتا تھا، ماضی کی طرح مستقبل میں بھی میدان کے اندر اور باہر دنیا بھر کے ساتھی کرکٹرز کی عزت نفس کا خیال رکھوں گا۔
سرفراز احمد کے متنازع الفاظ پر پی سی بی نے بھی افسوس کا اظہار کیا ہے، اس حوالے سے جاری کردہ بیان میں کہا گیاکہ ہم کسی ایسے جملے یا رویے کی حمایت نہیں کرتے جس سے نسل پرستی کا تاثر پیدا ہو، ڈربن میں پیش آنے والے واقعے سے کرکٹرزکے ایجوکیشن پروگراموں کی اہمیت بڑھ گئی، مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلیے قومی کرکٹرز کی تعلیم کا اہتمام کرینگے، ترجمان نے مزید کہا کہ کسی بھی کرکٹر کے دوسروں کیلیے تکلیف دہ جملے پی سی بی کیلیے قابل قبول نہیں،امید ہے کہ اس واقعے سے پاکستان اور جنوبی افریقہ کی سیریز متاثر نہیں ہوگی۔
Here's all you need to know about the coverage of T10 Cricket league.
T10 Cricket League is the latest cricket tournament which looks set to leave its imprint on the gentleman's game.
A ten-over-a-side format, with matches ending in 90 minutes, similar to the duration of a football match, could be the latest game changer, with some, like England’s limited-overs skipper Eoin Morgan, believing it to be ideal for Olympics.
Virender Sehwag will be one of the attractions at the T10 Cricket League.
The tournament, which will be played in UAE's Sharjah — the iconic venue of many a historic games in 1990s — would feature six teams – Maratha Arabians, Pakhtoons, Bengal Tigers, Kerala Kings, Punjabi Legends and Colombo Lions.
The tournament will also include players like Virender Sehwag, Mohammed Amir, Alex Hales, Keiron Pollard, David Miller, Hassan Ali, Dwayne Bravo, Darren Sammy among others.
Here's all you need to know to watch the T10 Cricket League live.
When and where will T10 Cricket League be played?
T10 Cricket League 2017 will be played from 14-17 December in Sharjah.
Where can I watch the T10 Cricket League clash live?
The tournament will be broadcast live on television on Sony ESPN and Sony ESPN HD.
When will live coverage of the match start?
The live broadcast of the opening match between Bengal Tigers and Kerala Kings will start at 9pm IST